Friday 30 August 2013

آج ہی فیصلہ کیجئے!



سارا دن جب آپ بھارتی جارحیت پر تبصرے کر کے تھک جاتے ھیں تو یقیناٌ آپکو آرام کرنے کی چاھ بھی محسوس ھوتی ھوگی- اور آرام صرف پر سکون نیند سے حاصل نھیں ھوتا بلکہ کئ بار انسان کھیں گھومنے پھرنے کو بھی ترجیح دیتا ھے اور اگر آپ ان میں سے کسی عمل پر عمل پیرا نھیں ھونا چاھتے تو فکر مت کیجئے آپکے اپنے پاکستانی نشریاتی اداروں نے صرف اپنے ناظرین کو انٹرٹین کرنے کی غرض سے مجبوراً اسے شدت پسند پڑوسی ملک کی عکس کردہ فلمیں دکھانی پڑتی ھیں کیونکہ شاید ھمارے ملک میں انٹرٹینمنٹ نام کی کوئ چڑیا نھیں پائ جاتی- اور ھم بھی ایل او سی کو بھلا کر بھارتی فلموں کے سحر میں ایسا جکڑ جاتے ھیں کہ ھمیں کیپٹن سرفراز شھید کی شھادت سے زیادہ کسی فرضی کردار کی موت پر غم ھوتا ھے اور اگلی صبح خبرنامہ دیکھتے ھی پھر سے ھم بھارت کے خلاف یک زباں ھوجاتے ھیں مگر رات کو ان ھی کے اداکاروں کے سامنے بیٹھے بین بجا رھے ھوتے ھیں- بھتر یہ ھوگا کہ ھم پہلے تہ کرلیں کہ ھم بحیثیت قوم کیا چاھتے ھیں؟ ھم ایک دن تو انکے ڈراموں اور فلموں کے بغیر رہ نہیں سکتے تو پھر نفرت کا یہ ڈرامہ کیوں؟‌ ھمیں چاھیئے کہ ھم دیوار کے کسی ایک پار اتر جائیں- آخر کب تک دیوار پر یونہی چوروں کی طرح بیٹھے رھینگے۔ ۔ اس بات کا فیصلہ جلد سے جلد کرنا ھوگا