ہمیں اندھیروں کی عادت ہے
ہمیں اندھیروں کی عادت ہے ، ہمیں اندھیروں میں رہنے دو
مت جلاؤ یہ بتیاں کہیں ھو نہ جائے ہمیں ان سے پیار
کہیں پڑ نہ جائے پھر ہمیں عادت انمیں رہنے کی
ڈھونڈیں نہ پھر ہم انہیں قبر کے اندھیروں میں
ہمیںاندھیروں کی عادت ہے ، ہمیں اندھیروں میں رہنے دو
یاسر فیروز
kafi andehra ho gaya hai.
ReplyDelete